یہ منصف بھی تو قیدی ہیں ہمیں انصاف کیا دیں گے
لکھا ہے ان کے چہرے پر جو ہم کو فیصلہ دیں گے
اٹھائیں لاکھ دیواریں طلوع مہر تو ہوگا !
یہ شب کے پاسباں کب تک نہ ہم کو راستہ دیں گے
ہمیں تو شوق ہے اہل جنوں کے ساتھ چلنے کا
نہیں پروا ہمیں یہ اہل دانش کیا سزا دیں گے
ہمارے ذہن میں آزاد مستقبل کا نقشہ ہے
زمیں کے ذرے ذرے کا مقدر جگمگا دیں گے
ہمارے قتل پر جو آج ہیں خاموش کل جالب
بہت آنسو بہائیں گے بہت داد وفا دیں گے
لکھا ہے ان کے چہرے پر جو ہم کو فیصلہ دیں گے
اٹھائیں لاکھ دیواریں طلوع مہر تو ہوگا !
یہ شب کے پاسباں کب تک نہ ہم کو راستہ دیں گے
ہمیں تو شوق ہے اہل جنوں کے ساتھ چلنے کا
نہیں پروا ہمیں یہ اہل دانش کیا سزا دیں گے
ہمارے ذہن میں آزاد مستقبل کا نقشہ ہے
زمیں کے ذرے ذرے کا مقدر جگمگا دیں گے
ہمارے قتل پر جو آج ہیں خاموش کل جالب
بہت آنسو بہائیں گے بہت داد وفا دیں گے
No comments:
Write comments