حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمت الله علیہ کی نصیحتیں

 

حضرت امام اعظم ابوحنیفہ  رحمت الله علیہ کی نصیحتیں  hazrat imam abu hanifa rh ki nasihaten islah tarbiyat islami urdu website



 

منقول ہے کہ حضرت امام ابوحنیفہؒ نے جب اپنے شاگرد امام ابو یوسفؒ کے بارے میں یہ محسوس فرمالیا کہ رشد وہدایت سے اللہ تعالی نے ان کو نواز دیا ہے، اور ان کے اخلاق اور سیرت بہترین ہے اور وہ علم پر پوری توجہ دیتے ہیں تو ان کو خصوصی نصیحتیں فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ:


(۱) عوام کے سامنے نہ ہنسو، نہ مسکراؤ۔

(۲) بازاروں میں نہ جاؤ۔

(۳) جو لڑکے قریب البلوغ ہوں ان سے بات نہ کرو، کیونکہ یہ لوگ فتنہ ہیں۔ ہاں چھوٹے بچوں سے بات کرنے اور ان کےسروں پر ہاتھ پھیرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

(۴) راستوں میں مت بیٹھنا اگرتم کو اس کی ضرورت ہو (کہ گھر کے علاوہ کسی جگہ بیٹھوں)تو مسجد میں بیٹھ جانا۔

(۵) دوکانوں پر مت بیٹھنا۔

(۶) بازاروں اور مسجدوں میں مت کھانا۔

‌(۷) دیبا کے کپڑےاور زیور اور ریشم کے انواع و اقسام استعمال نہ کرنا، کیونکہ اس کا استعمال تجھ کو تکبر میں ڈال دے گا۔

(۸) پہلے علم طلب کرو، اور اس کے بعد حلال مال جمع کرو، پھر شادی کرو، کیونکہ اگر تحصیل علم کے زمانہ میں مال طلب کرنے کے لئے لگ گئے تو طلب علم سے عاجز ہوجاؤ گے،اور مال تم کو لونڈی، غلام خریدنے کی دعوت دے گا،اور تم دنیا میں لگ جاؤگے۔نیز اس بات سے بھی پرہیز کروکہ تحصیل علم سے پہلے عورتوں میں مشغول ہوجاؤ، اگر ایسا کروگے تو تمہارا وقت ضائع ہوگا، اور بچوں کی بہت ساری ذمہ داریاں جمع ہوجائیں گی، اور اہل وعیال کی کثرت ہوگی۔ لہذا تم انکی حاجتوں کےپورا کرنے میں لگے رہوگے، اور علم اور مال (دونوں) سے رہ جاؤگے۔

(۹) ایسے وقت طلب علم میں میں مشغول ہونا جبکہ تمہاری جوانی کا ابتدائی دور ہو اور تمہارا دل (علم کے علاوہ دوسرے کاموں سے) فارغ ہو۔

(۱۰) تم اللہ تعالے سے ڈرنے کو اور تمام عوام، خواص کی خیرخواہی کو لازم پکڑو۔

(۱۱) اگر دس سال بھی بغیر خوراک اور بغیر کسبِ معاش رہ جاؤ تب بھی علم سے روگردانی نہ کرنا۔ کیونکہ اگر تم (علم سے) اعراض کیا تو تمہاری روزی تنگ ہوجائے گی جیسا کہ اللہ جل شانہ نے ارشاد فرمایا : "وَمَن أعرض عن ذِکرِی فإن له ‌‌معیشةً ضنكاً " ( اور جس نے اعراض کیا میرے ذکر سے بلاشبہ اسکے کیلئے تنگی کی زندگی ہے)

(۱۲) حق بات بیان کرتے وقت کسی کی جاہ و حشمت کی پرواہ نہ کرنا اگرچہ بادشاہ ہو۔

(۱۳) زیادہ ہنسنے سے پرہیز کرنا، کیونکہ یہ دل کو مردہ کردیتا ہے۔

(۱۴) اپنے کاموں میں سکون اور اطمینان اختیار کرنا اور اپنے کاموں میں جلدی مت کرنا۔

(۱۵) جب تم گفتگو کرو تو چیخ وپکار زیادہ نہ کرو اور اپنی آواز کو بلند نہ کرو۔

(۱۶) لوگوں کے درمیان ہوتے ہوئے اللہ تعالی کا ذکر زیادہ کیا کرو تاکہ لوگ تم سے ذکر سیکھیں۔

(۱۷) اپنے نفس کی نگرانی کرو۔(تاکہ وہ گناہوں اور لایعنی کاموں میں مشغول نہ ہوجائے)

(۱۸) موت کویاد کرو۔استاذوں اور ان سب کیلئے مغفرت کی دعاء کرو جن سے تم نے دین حاصل کیا ہے۔

(۱۹) ہمیشہ قرآن کریم کی تلاوت کرتے رہو۔

(۲۰) جب مؤذن اذان دے تو مسجد میں داخل ہونے کیلئے تیار ہوجاؤ تاکہ عوام تم سے پہلے نہ پہنچ جائیں۔

(۲۱) تمام حالات میں سفید کپڑے پہننا۔

(۲۲) جب راستہ چلو تو دائیں بائیں نہ دیکھو، بلکہ ہمیشہ نظر زمین کی طرف رکھو۔

(۲۳) عوامی تفریح گاہوں میں مت جانا۔


حضرت امام اعظم ابوحنیفہؒ کی وصیت جو اپنے صاحبزادہ حماد کو فرمائی۔


(۱) جس چیز کے جاننے کی ضرورت ہو اس کے جاننے سے جاہل مت رہنا۔

(۲) جب تک دینی یا دنیوی حاجت نہ ہو کسی شخص کے ساتھ میل جول مت رکھنا۔

(۳) فضول باتوں اور فضول کاموں میں پڑنے سے اپنے نفس کو علیحدہ رکھنا۔

(۴) لوگوں سے ملاقات کرتے وقت خود پہلے سلام کرو۔ اور حضورﷺ کو‌، اپنے والدین کو، اور اپنے استاذوں کو، اور تمام مسلمانوں کو ثواب پہنچایا کرو۔


    Choose :
  • OR
  • To comment
No comments:
Write comments

Old Copy Sites
http://www.raahehaq313.wordpress.com
http://raahehaq313.blog.com