غیرمقلدین سے چند سوالات

 

کیا ہرغیرمقلد مجتہد ہے؟

۱۔ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ: فَأَوْتِرُوا يَا أَهْلَ الْقُرْآن(ترمذی) اے اہل قرآن ! وتر پڑھو اور یہ بھی فرمایا تھا کہ: إِنَّ لِلَّهِ أَهْلِينَ مِنْ النَّاسِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ هُمْ قَالَ هُمْ أَهْلُ الْقُرْآنِ أَهْلُ اللَّهِ وَخَاصَّتُه(ابن ماجہ) اہل قرآن خاص اہل اللہ ہیں،کیا ان احادیث میں اہل قرآن سے موجودہ فرقہ اہل قرآن یعنی منکرین حدیث مراد ہیں؟

۲۔اس فرقہ نے جب اپنا نام اہل قرآن رکھ لیا تو اب قرآن ان کا ہوگیا ، اہلحدیث کا قرآن سے کوئی تعلق رہا یا نہیں؟

ایک مسعودی فرقہ نے اہلحدیث سے کٹ کر اپنا نام جماعت المسلمین رکھ لیا، اب قرآن و حدیث میں جہاںمسلم کا لفظ آتا ہے وہ اپنا فرقہ مراد لیتا ہے اور اہلحدیث کو غیر مسلم کہتا ہے ، کیا اس میں وہ حق بجانب نہیں؟

۳۔اہل قرآن کا کہنا ہے کہ جب سے قرآن ہے اس وقت سے اہل قرآن ہیں، جب قرآن سچا ہے تو اہل قرآن یقینا سچے ہیں، اہل قرآن کو اس وقت تک جھوٹا نہیں کہا جاسکتا جب تک قرآن کو جھوٹا نہ کہا جائے؟ یہ اہل قرآن والے کہتے ہے،(جس طرح نام نہاداہل حدیث اپنے آپ کو اہل حدیث کہتے ہیں)

۴۔اہل قرآن کا کہنا ہے کہ اہلحدیث کو قرآن کی بالکل سمجھ نہیں ہے چنانچہ نواب صدیق حسن نے تفسیر لکھی تو مولوی ثناء اللہ نے لکھا کہ سب شوکانی کی تفسیر ہے(مظالم روپڑی ص ۲۱) مولانا ثناء اللہ نے تفسیر لکھی تو علماء عرب و عجم نے اسے کافر اور مرتد قرار دیا، مولوی عنایت اثری نے تفسیر لکھی تو عبد اللہ روپڑی نے اس کو غلط قرار دیا ، عبد اللہ روپڑی نے تفسیر لکھنا شروع کی تو مولوی ثناء اللہ نے اس تفسیر کا نام کوک شاستر رکھا۔

۵۔اہل قرآن کا کہنا ہے کہ رسول اقدس صلی الله علیہ وسلم نے اہل قرآن کو خاص اہل اللہ فرمایا مگر اہلحدیث نہ اس زمانہ میں تھے نہ حضرت نے کبھی ان کو نجات پانے والے فرمایا۔

۶۔اللہ تعالی نے انسانوں کی جو یہ تقسیم فرمائی ہے کہ کچھ لوگ اہل ذکر ہوتے ہیں، باقی ناواقف، ان ناواقفوں کو اہل ذکر سے سوال کا حکم دیا ہے (النحل:۴۳)، آپ اس تقسیم کے قائل ہیں یا نہیں؟

۷۔اللہ تعالی نے کچھ لوگوں کو اہل استنباط قرار دیا ہے باقی لوگوں کو ان کی طرف لوٹنے کا حکم دیا ہے ۔ اس تقسیم کے آپ قائل ہیں یا نہیں؟

۸۔اللہ تعالی نے ہر قوم سے ایک یا چند ایک کو فقیہ بننے کا حکم دیاہے اور باقی ساری قوم کو ان کی فقہ ماننے کا حکم دیا ہے یا نہیں؟
(التوبہ:۱۲۲)

۹۔آپ کے فرقہ میں بھی یہ تقسیم ہے یا آپ کے فرقہ کے سب لوگ فقیہ ،اہل ذکر اور اہل استنباط ہیں؟

۱۰۔آپ کے فرقہ کے وہ لوگ جو اہل استنباط اور فقیہ نہیں اور ان پر بھی کتاب و سنت کے مطابق زندگی گزارنا لازم ہے یا نہیں؟
اگر وہ لوگ احکام کے پابند ہیں تو ان کیلئے ایسے اجتہادی احکام جاننے کا کیا راستہ ہے اور اس راستہ کا اختیار کرنا ان پر فرض ہے یا واجب؟
آپ نے عمر بھر اللہ کی عبادت اور اللہ کے بندوں سے معاملات اجتہادسے کئے یا تقلید سے ؟

۱۱۔اجتہاد کے کیا کیا شرائط ہیں؟ آپ سب میں موجود ہیں یا بعض میں، جو لوگ اجتہاد کی قوت نہ رکھتے ہوئے اجتہاد کریں وہ فافتوا بغیر علم فضلوا و اضلو(بخاری،باب کیف یقبض العلم) کے مصداق ہیں یا نہیں؟

۱۲۔کیا آپ تمام مسائل میں اجتہاد کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں یا بعض میں، اپنے خاص اجتہاد کے کم از کم دس نمونے پیش فرمائیں اور کم از کم دس مسائل وہ لکھیں جن میں آپ نے تقلید فرمائی ہو؟

۱۳۔اجتہادی مسائل میں مجتہد اجتہاد کرے تو اس میں صواب پر دو اجر اور خطاء پر بھی ایک اجر ملے گا ، تو یہ فرمان نبوی صلی الله علیہ وسلم ہے ،(بخاری، بَاب أَجْرِ الْحَاكِمِ إِذَا اجْتَهَدَ فَأَصَابَ أَوْ أَخْطَأَ) مگر اہلحدیث کا کہنا ہے کہ یہ رائے اور اجتہاد کار شیطان ہے ، یہ کس حدیث میں ہے؟

۱۴۔روز اول سے آج تک یہی معمول رہا ہے کہ عامی کو جو مسئلہ پوچھنا ہو، وہ عالم سے پوچھا ، عالم نے حکم بتایا ، سائل نے مانا اور کاربند ہوا ۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے آج تک ، حکم بتاتے وقت علماء نے کبھی عوام کو دلیل تفصیلی اس طرح بیان نہیں کی کہ اس کو خوب ذہن نشین ہوجائے کہ یہ حکم ثابت صحیح ، واضح اور صریح غیر معارض اور غیر منسوخ ہے نہ کبھی عامی نے ایسی دلیل تفصیلی کا مطالبہ کیا ، یہی تقلید ہے اور کتب حدیث مثلاً:

کتاب الآثار ، موطا ، عبدالرزاق ، ابن ابی شیبہ اور دیگر کتب حدیث کےتراجم و ابواب میں یہ آفتاب نصف النہار کی طرح ثابت ہے ۔ ہزارہا فتاوی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین کرام رحمہ اللہ کے کتب حدیث میں اورلاکھوں فتاوی فقہاء کے کتب فقہ و فتاوی میں بھرے پڑے ہیں جن میں نہ مفتی نے دلیل تفصیلی بیان کی نہ مستفتی نے دلیل تفصیلی کا مطالبہ کیا نہ محدثین نے ایسے فتاوی کو مردود قرار دے کر کتابوں سے خارج کیا تو غیرمقلدین کے نزدیک دور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے لے کر آج تک کے سب عامی مشرک ہوئے اور تمام علماء امت مشرک گر ہوئے؟ کہاں ہے خیرالقرون اور کون ہے خیرالامت؟

۱۵۔آپ حضرات ائمہ لغت کی تقلید کرتے ہیں ، ائمہ صرف ، ائمہ نحو اورائمہ اصول کی تقلید کرتے ہیں ۔ راویوں کو ضعیف اور ثقہ کہتے ہیں تو علماء اسماءالرجال کی تقلید کرتے ہیں ۔ راویوں کی پیدائش ، رہائش ، موت میں مؤرخین کی تقلید کرتے ہیں ۔ حدیث کے ضعیف و صحیح ہونے میں محدثین کی تقلید کرتے ہیں ، یہ سب تقلیدیں کرتے ہیں کس کے حکم سے ؟ کیا خدا و رسول صلی الله علیہ وسلم نے ان کی تقلید کا حکم دیا تھا ؟ اور آپ کے کوئی بڑے بزرگ فرماگئے تھے کہ بیٹا سب کی تقلید کرنا بس ائمہ اربعہ میں سے کسی کی تقلید نہ کرنا ؟

۱۶۔آپ حضرات کی تقریر و تحریر سے واضح ہے کہ ائمہ اربعہ کو تو دین کے ٹکڑے کرنے والا کہا جاتا ہے لیکن ان کے مقلدین جیسے ابن حجر رحمہ اللہ ، امام نووی رحمہ اللہ کی آپ لوگ تقلید کرتے ہیں۔ جب حضرت امام شافعی رحمہ اللہ کی تقلید شرک ہے تو ابن حجر رحمہ اللہ کی تقلید کیا ایمان ہے ؟عجیب بات حجر پرستی شرک ہو مگر ابن حجر رحمہ اللہ پرستی توحید ، مشرکین کا بھی کچھ ایسا ہی طرز تھاکہ رب الارباب ذی العرش کو چھوڑ کر اس کے بندوں کی بندگی کرتے تھے۔

۱۷۔جیسا اہل بدعت کا طریق ہے کہ اپنی ہر ادا کو بدعت حسنہ کہتے ہیں اور دوسروں کی ہر نیکی کو شان رسالت کی گستاخی کا نام دیتے ہیں،‎اسی طرح آپ بھی اپنی دلیل کو تین بار پورے زور سے صحیح،صحیح ، صحیح کہتے ہیں اور مخالف جتنی احادیث پڑھے پوری طاقت سے ان کو ضعیف، ضعیف، ضعیف کہا جاتا ہے اور جو آپ کے فیصلے کو نہ مانے اسے خدا کا منکر اور نبی صلی الله علیہ وسلم کا دشمن کہا جاتا ہے ، آپ نے کب سے منصب رسالت سنبھالا کہ آپ کے فیصلوں کا منکر، منکر رسول صلی الله علیہ وسلم قرارپایا ؟

۱۸۔تاریخ اسلام اس پر شاہد عدل ہے کہ عوام تو کجا علماء بھی خیرالقرون کے بعد اجتہاد کی وادی میں قدم رکھتے ہوئے ڈرتے تھے اسی لئے علماء خواہ مفسرین ہوں یا محدثین ، قاضی ہوں یا مفتی ، فقہاء ہوں یا مؤرخین ،سلاطین ہوں یا وزراء ان سب کے حالات میں چار ہی قسم کی کتابیں ملتی ہیں ۔طبقات حنفیہ ، طبقات شافعیہ ، طبقات مالکیہ ،طبقات حنابلہ ۔ طبقات غیرمقلدین نامی کوئی کتاب علماء کے حالات میں نہیں لکھی گئی۔

۱۹۔دعوی تو یہ کرتا ہے کہ خدا اور رسول صلی الله علیہ وسلم کے سوا کسی کی بات حجت نہیں لیکن چند معدلوں اور جارحوں کو درمیان میں کھڑا کر رکھا ہے کہ ان کے قول کو نہ صرف یہ کہ قرآن و حدیث کے برابر بلکہ قرآن و سنت پر حاکم بنادیا ہے ، وہ‎ ‎شریک فی الالوہیت نہ ہوں تو شریک فی‎ ‎الرسالت ضرور ہیں بلکہ مصداق اتخذوا احبارهم و رهبانهم اربابا من دون الله کا ہیں۔

۲۰۔آج کل سوفیصد مسلمان ایسے ہیں جو اس لئے مسلمان ہیں کہ مسلمانوں کے گھر پیدا ہوئے ، وہ کسی غیر مسلم کے سامنے اسلام کی صداقت کودلائل سے بیان نہیں کرسکتے خود اسلام کو بلامطالبہ دلیل تسلیم کیا ہے ،یہ لوگ مسلمان ہیں یا کافر ؟ اگر ان پر رحم فرماکر ان کو مسلمان کہا جائےتو فرمایئے کہ جب ایمانیات میں تقلید جائز ہے تو فروعات میں کیسے کفر ہوگی ؟

۲۱۔اگر کوئی کافر بلامطالبہ دلیل مسلمان ہوجائے تو اس کو مسلمان مانا جائے گا یا وہ ڈبل کافر ہوجائے گا ۔ ایک کفر پہلے تھا ایک کفر تقلیدی ہوگیا ؟

۲۲۔معاذاللہ : اگر کوئی مسلمان بلامطالبہ دلیل مرتد ہوجائے تو اس کومرتد مانا جائے گا یا مسلمان ؟

۲۳۔آج کل سو فیصد غیر مقلد نمازی بھی ، نماز کے تمام جزئیات کے دلائل تفصیلیہ سے ناواقف ہیں ، ان کی نماز محض اپنے مولویوں کی تقلید میں ادا ہورہی ہے۔ کیا یہ لوگ نماز پڑھ کر تقلید کی وجہ سے کافر اور مشرک ہیں یا نہیں ؟

۲۴۔آج کل سوفیصد عوام غیر مقلد جو قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہیں وہ نہ اعراب کے دلائل جانتے ہیں نہ اوقاف کے ، صرف اس حسن ظن پر تلاوت کرتے ہیں کہ اگرچہ ہمیں دلائل یاد نہیں مگر اس قرآن پاک کی ایک زبر ، ایک زیر بھی بغیر دلیل کے نہیں ۔ علماء کے پاس ایک ایک زبر کی دلیل موجود ہے ، اس حسن ظن پر تلاوت کرنے سے آدمی کافر اور مشرک ہوجاتا ہے یا نہیں ؟

۲۵۔آپ کسی غیرمقلد حاجی صاحب کو بٹھالیں ، اس سے حج کا طریقہ بالتفصیل ، بالترتیب پوچھنا شروع کردیں اور ہر جزئی مسئلہ کی دلیل تفصیلی پوچھتے جائیں وہ بے چارہ لوگوں کی دیکھا دیکھی محض تقلید حج کرکے آیا ہے تو وہ تقلیدی حج کے بعد مسلمان رہا یا کافر ہوگیا ؟

۲۶۔آپ کسی غیرمقلد کو جنازہ کے موقع پر پکڑلیں ، پہلے اس سے بالترتیب مفصل نمازہ جنازہ کا طریقہ لکھواکر دستخط کروالیں پھر اس سے پوچھیں کہ اس میں فرائض کتنے ہیں ، سنتیں کتنی ہیں ؟ وہ بغیر کسی کی تقلید کے ہرگزنہیں بتاسکے گا۔

پھر اس سے پوچھیں کہ آپ پہلی تکبیر تحریمہ کے بعد ثناء ، تعوذ ، تسمیہ ، فاتحہ ، آمین ، سورۃ پڑھتے ہیں ، یہ ساتوں چیزیں بالترتیب جنازہ کی حدیث میں دکھلادیں ؟ وہ ہرگز نہ دکھاسکے گا ۔

پھر اس سے کہیں کہ دوسری تکبیر کے بعد درود ابراہیمی اسں طرح کہ امام بلند آواز سے پڑھے اور مقتدی آہستہ آواز سے اس کی دلیل قرآن یا حدیث سے دکھائیں ، وہ ہرگز نہ دکھاسکے گا ۔

پھر پوچھیں کہ تیسری تکبیر کے بعد دس گیارہ دعائیں امام بلند آوازسے پڑھے اور مقتدی آمین آمین کہتے رہیں ، اس کی صریح حدیث دکھاؤ ؟

پھر یہ چوتھی تکبیر کے بعد امام بلند آواز سے اور مقتدی آہستہ آواز سے سلام پھیریں ، اسکی دلیل لاؤ ؟ وہ ہرگز نہ لاسکے گا ۔ جب تقلیدی عمل ان کے نزدیک باطل ہے تو گویا یہ بلاجنازہ اپنی میت کو قبر میں پھینک آئے۔ یعنی جس کا انتقال ہوا ہے اسکی میت ۔

۲۷۔آج اسماءالرجال کی کتابیں دو قسم کی ہیں : ایک وہ جن کو منقح سمجھا جاتا ہے جیسے تقریب التہذیب ، تہذیب التہذیب ، تذکرۃ الحفاظ ، میزان الاعتدال ، خلاصہ تہذیب الکمال ، ان میں نہ جارح تک کوئی سند نہ جرح کی کوئی واضح دلیل ، ان کتابوں پر اعتماد تقلید در تقلید ہے۔

دوسری قسم کی کتابیں غیر منقح ہیں جن میں ہر قسم کی رطب و یابس باتیں اسانید سے مذکور ہیں لیکن اسانید کے بعض راوی ایسے ہیں جنکے حالات نامعلوم ہیں تو ایسی کتابوں پر بھی اعتماد کرنا محض تقلید ہی تقلید ہوگا۔

۲۸۔دنیا میں سب سے پہلا گناہ ترک تقلید ہی ہوا ہے ۔ اللہ تعالی نےحضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کا حکم دیا ، یہ حکم تھا اس کے ساتھ کوئی دلیل نہ تھی ۔ فرشتے حکم سنتے ہی بلامطالبہ دلیل سجدے میں گرگئے ۔ یہی تسلیم القول بلادلیل ہے اور تقلید کا ہار گلے میں پہن لیا۔ مگر شیطان نےاس بلادلیل حکم کو تسلیم نہ کیا اور تقلید کے ہار پر لعنت کے طوق کوترجیح دی۔

خلفائے راشدین اور تقلید

۲۹۔حضرت صدیق اکبر رضی الله عنہ نے جب جمع قرآن کا حکم دیاتولوگوں نے عرض کیا آپ وہ کام کیوں کرتے ہیں جو حضور صلی الله علیہ وسلم نے نہیں کیا ۔ حضرت صدیق اکبر رضی الله عنہ نے صرف یہ فرمایا کہ الله کی قسم یہ اچھائی ہے کوئی آیت یا حدیث نہ پڑھی ۔ سب صحابہ نے اسے بلاطلب دلیل تسلیم فرمالیا : بخاری‎

۳۰۔حضرت صدیق اکبر رضی الله عنہ کی بیعت کے وقت حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ نے یہ قیاس فرمایا کہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے حضرت صدیق اکبر رضی الله عنہ کو نماز میں ہم سب کا امام بنادیا تھا ، اسی پرقیاس کرکے ہم احکام سلطنت میں بھی آپ کو آگے کرتے ہیں ، سب صحابہ کرام رضی الله عنہم نے اس قیاس کی تقلید میں بیعت کی ، کیا غیرمقلدین کے نزدیک اس قیاس کی وجہ سے معاذاللہ حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ شیطان بنے ؟ ہرگز نہیں۔ شیطان تو ان کے سایہ سے بھاگتا تھا اور کیا معاذاللہ سب صحابہ کرام رضی الله عنہم مشرک ہوگئے ؟ ہرگز نہیں ۔ ان کو مشرک کہنا اپنے ایمان کو برباد کرنا ہے ۔

۳۱۔حضرت ابوبکر صدیق رضی الله عنہ نے اپنے منشور کا اعلان یوں فرمایا کہ آپ پہلے مسئلہ کتاب اللہ سے لیتے اگر نہ ملتا تو سنت سے لیتے اگر کسی مسئلہ کا نشان نہ قرآن میں ملتا نہ سنت میں تو اجتہاد کرتے اور فرماتے هذا رأیی یہ میری رائے ہے ۔ اگر صواب ہو تو الله کی طرف سے ہے اگر خطا ہو تو میری طرف سے ہے اور میں الله سے بخشش طلب کرتا ہوں ۔
 (جامع بیان العلم ج۲ ص ۵۱ )

افسوس ہر جاہل غیر مقلد یہ دعوی کرتا ہے کہ میں سب مسائل صاف طور پر قرآن و حدیث میں دکھا سکتا ہوں گویا اس کا علم قرآن و حدیث کے بارے میں حضرت ابوبکر صدیق رضی الله عنہ سے زیادہ ہے ۔ اس روایت سے معلوم ہوا کہ جب حضرت ابوبکر صدیق رضی الله عنہ رائے سے مسئلہ بتاتےتو سب لوگ ان کی رائے کو مانتے، یہی تقلید ہے۔ معلوم ہوا دور صدیقی رضی الله عنہ میں کوئی غیر مقلد نہ تھا جو ابوبکر رضی الله عنہ کی رائےکو کار ابلیس کہتا اور اس رائے کی پیروی کرنے والوں کو مشرک کہتا۔

۳۲۔حضرت ابوبکر صدیق رضی الله عنہ نے حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ کو خلیفہ نامزد کردیا ، اس حکم نامہ میں نہ آیت سے دلیل بیان کی نہ حدیث سے ، محض اپنی رائے سے ایسا کیا ۔ تمام صحابہ کرام رضی الله عنہم نے آپ کی رائے  کی تقلید میں حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ کو خلیفہ تسلیم کرلیا ، یہی تسلیم القول بلادلیل تقلید ہے ۔

۳۳۔حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ نے خلیفہ بنتے ہی اپنا منشور تمام مجتہد قاضیوں کو یہ بھیج دیا کہ اگر کتاب الله اور سنت رسول الله صلی الله علیہ وسلم میں مسئلہ نہ ملے تو اجتہاد و رائے سے فیصلہ کرو۔(جامع بیان العلم ج۲ ص ۵۶)مجتہدین کے فیصلوں کا ماننا بھی تقلید ہے۔

۳۴۔حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ کے زمانہ میں صحابہ کرام رضی الله عنہم ان کے حکم سے سارا مہینہ مسجد میں باجماعت تراویح پڑھنے لگے جو بظاہر حضور صلی الله علیہ وسلم کے حکم مبارک کہ فرض کے بعد باقی نمازیں گھر پڑھا کرو (بخاری)کے خلاف تھا جبکہ حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ نے کوئی دلیل بیان نہ فرمائی تھی.

۳۵۔ جو لوگ دور فاروقی ، عثمانی ، علوی میں بیس ۲۰ تراویح پڑھتے تھے آپ کے نزدیک وہ عامل بہ سنت تھے یا کسی اجتہاد کے مقلد۔

۳۶۔ حضرت فاروق اعظم رضی الله عنہ نے  تین طلاق کو تین قرار دینے کا اعلان فرمایا تو سب نے اس کو تسلیم کرلیا ، حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ نے اس کے ساتھ نہ کوئی آیت بطور دلیل پیش فرمائی نہ حدیث ، یہ تسلیم القول بلادلیل تقلید ہی ہے یا کیا؟

۳۷۔ حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ کے بعد حضرت عثمان رضی الله عنہ کے ہاتھ پر بیعت اس شرط پر ہوئی کہ وہ حضرت ابوبکر و حضرت عمر رضی الله عنہم کے طریقہ کی پیروی کریں گے ۔ کیا اس اقرار سے جو بیعت ہوئی وہ خلافت غیر مقلدوں کے اصول پر صحیح ہے یا غلط ؟

۳۸۔ حضرت عثمان رضی الله عنہ کے زمانہ میں جمعہ کی اذان کا جو اضافہ ہوا اس کا اعلان کرتے وقت حضرت عثمان رضی الله عنہ نے کوئی آیت یا حدیث بطور دلیل بیان فرمائی تھی یا سب صحابہ کرام رضی الله عنہم نے بلامطالبہ دلیل آپ کے حکم کو تسلیم کرلیا جو تقلید ہے ؟

۳۹۔ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے الله تعالی سے دعائیں مانگ مانگ کر قرآن پاک کی ساتوں لغات پر تلاوت کے اجازت لی تھی مگر حضرت عثمان رضی الله عنہ نے صحابہ کرام رضی الله عنہم کے مشورہ سے لغت قریش کے علاوہ باقی چھ ۶ لغات پر قرآن پاک کی تلاوت سے منع فرمادیا، اس پر کوئی آیت یا حدیث پیش نہ فرمائی، امت کو اختلاف سے بچانے کی مصلحت تھی ، سب لوگوں نے آپ کے اس فرمان کو بلامطالبہ دلیل تسلیم کرلیا یہی تقلید ہے۔

۴۰۔ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی الله عنہم کی تعداد ایک لاکھ سے متجاوز تھی جن کی مادری زبان بھی عربی تھی مگر بقول حضرت شاو ولی اللہ رحمہ اللہ کہ حضرت صدیق اکبر رضی الله عنہ کے بعد حضرت عمر رضی الله عنہ ، حضرت عثمان رضی الله عنہ ، حضرت علی رضی الله عنہ اور حضرت عبدالله بن مسعود رضی الله عنہ و ابن عباس رضی الله عنہ کامیاب مجتہد تھے اور حضرت عبدالله بن عمر رضی الله عنہ اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا جزوی طور پر مجتہد تھے ،حجۃ اللہ بالغہ اور قرۃالعینین فی تفصیل الشیخین میں فرماتے ہیں ،صحابہ دو گروه بودند مجتہد و مقلد،معلوم ہوا کہ دور صحابہ کرام رضی الله عنہم میں ایک بھی غیر مقلد نہ تھا۔

قیاس کاانکار کرنے والوں سےچند سوالات

۴۱۔ سدھائے ہوئے کتے کا شکار حلال ہے : یہ قرآن و حدیث میں ہے ، اگر کوئی شخص شیر ، چیتے ، بھیڑیئے ، بندر ، باز ، شکرے وغیرہ کو تعلیم دے لے تو ان کا شکار حلال ہوگا یا حرام ؟ قیاس سے یا کسی نص سے ؟

۴۲۔ بھینس کو عربی میں : جاموس: کہتے ہیں۔ یہ لفظ نہ قرآن میں ہے نہ حدیث میں اب بھینس کا گوشت ، دودھ ، دہی ، گھی ، لسی ، پنیر حلال ہے یا حرام ؟ گائے پر قیاس کرکے یا کسی نص سے تو وہ پیش کریں ؟

۴۳۔ چوہا گھی میں گر کر مرجائے اس کا حکم حدیث میں موجود ہے ، اگر بلی کا بچہ ، خنزیر کا بچہ ، کتیا کا بچہ ، چھپکلی ، سانپ ، بچھو ، چیونٹی ، بھڑ ، جھینگر وغیرہ گھی میں گر کر مرجائیں تو ان کا حکم قیاس سے معلوم ہوگا یا کسی نص سے ؟

۴۴۔ اگر تیل ، دہی ، دودھ ، شربت ، سرکہ ، شیرے، لسی، عرق وغیرہ میں چوہا گر کر مرجائے تو اس کا حکم کسی صریح نص میں موجود ہے یا گھی پر قیاس سے معلوم کیا جائے گا؟

۴۵۔ کیا بیع العنب بالزبیب جائز ہے ؟ کسی نص سے یا بیع الرطب بالتمر پرقیاس کرکے ؟

۴۶۔ زید نے زینب کو تین ۳ شرعی طلاقیں دیں ، اس نے بکر سے نکاح کیا ، پھر بکر نے اسے طلاق دے دی ، اب زینب عدت گزار کر زید سے نکاح کرسکتی ہے ؟ یہ مسئلہ قرآن و حدیث میں ہے ، لیکن اگر بکر نے طلاق نہیں دی زینب نے خلع کرالی یا بذریعہ عدالت نکاح فسخ کرایا تو اب عدت گزار کر زید سے نکاح کرسکتی ہے یا نہیں ؟ اور اس کا ثبوت کسی صریح نص سے ہے یا محض طلاق پرقیاس سے؟

۴۷۔ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا سونے ، چاندی کے برتنوں میں کھانا حرام ہے ، اب سونے چاندی کے برتنوں میں پانی لے کر وضو یا غسل کرنا ، اس سے تیل لگانا ، اس کے قلم سے لکھنا ، اس کی سلائی سے سرمہ لگانا ، اس کی عطر دانی سے عطر چھڑکنا حلال ہے یا حرام اور دلیل نص صریح ہے یا محض قیاس ؟

۴۸۔ چاندی سونے کے ورق کھانا جائز ہے ہیں یا نہیں ؟ دلیل کوئی نص ہے یا کوئی قیاس ؟

۴۹۔ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے پتھروں سے استنجاء کا حکم فرمایا ۔ اب کوئی شخص کپڑے ، ٹشو پیپر ، روئی ، اون ، گھاس ، درخت کے پتوں سے استنجاء کرے تو پاک سمجھا جائے گا یا نہیں ؟ دلیل کوئی صریح نص ہے یا پتھر پر قیاس ؟

۵۰۔ لونڈی زنا کا ارتکاب کرے تو اس پر نصف حد ہے ، زانی غلام پر بھی نصف حد ہوگی تو کسی نص سے یا قیاس سے ؟

۵۱۔ غلام مرد ایک وقت میں چار عورتوں سے نکاح کرسکتا ہے ، آزاد مرد پر قیاس کرکے یا صرف دو عورتوں سے حد پر قیاس کرکے ، حضرت عمر رضی الله عنہ کے زمانہ میں دوسرے قول پر اجماع ہوگیا ۔ آپ نص کا حکم پیش کریں ؟

۵۲۔ غلام تین طلاقوں کا اختیار رکھتا ہے یا دو کا یا ڈیڑھ کا ، جواب نص سے دیں نہ کہ قیاس سے ؟

۵۳۔ لونڈی کی طلاق کی عدت تین حیض ہے یا دو حیض یا ڈیڑھ حیض ، جواب نص صریح سے دیں ، قیاس نہ فرمائیں ؟

۵۴۔ جنبی کو غسل کیلئے پانی نہ ملے تو حدیث میں تیمم کا حکم ہے ، حائضہ یا نفاس والی کو پاک ہونے کےلئے غسل کیلئے پانی نہ ملے تو اس کو بھی تیمم جائز ہے ؟ کسی صریح نص سے یا جنبی پر قیاس کرکے ؟

۵۵۔ قرآن پاک میں ہے کہ اگر سفر میں کاتب نہ ہو تو رہن رکھ لو ، گھر میں رہن رکھنا جائز ہے یا نہیں ؟ کس نص سے ؟
اگر سفر میں کاتب بھی موجود ہو تو بھی رہن رکھنا جائز ہوگا یا نہیں؟ جواب صریح نص سے دیں ؟

۵۶۔ الله تعالی فرماتے ہیں کہ پاخانہ سے فارغ ہوکر وضو کیلئے پانی نہ ملے تو تیمم کرلو ، اگر پیشاب یا خروج ریح یا خروج مذی یا قے یا خون بہنے سے یا آپ کے مذہب پر مس ذکر یا عورت کو چھونے سے وضو ٹوٹ جائے تو تیمم کا جواز نص سے ہے یا قیاس سے ؟

۵۷۔ اگر پانی موجود ہے مگر پیاس کا خوف ہے یا آٹا گودھنے کو پانی نہ بچے گا یا پانی کے استعمال بیمار ہونے یا بیماری بڑھنے کا خطرہ ہو تو تیمم جائز ہے یا نہیں اور دلیل نص صریح ہے یا کوئی قیاس ؟

۵۸۔ اگر پینے کی چیز میں مکھی گر کر مرجائے تو اس کو نکالنے کا حکم حدیث میں ہے ۔ اگر مکھی ، مچھر ، چیونٹی ، بھڑ ، جگنو وغیرہ دودھ ، شوربے، سرکے ، عرق میں گرجائیں تو ان کو کسی نص سے نکالیں گے یا قیاس سے ؟

۵۹۔ الله تعالی نے قرض کے متعلق نصاب شہادت کے بارے میں یہ بیان فرمایا کہ دو مرد یا ایک مرد دو عورتیں ، اب سوال یہ ہے کہ میراث ، وصیت ، امانت ، غضب اور دیگر مالی معاملات میں بھی نصاب شہادت یہی ہوگا ؟ تو نص سے یا قیاس سے ؟

۶۰۔ کتے کے جھوٹے کا ناپاک ہونا تو حدیث میں ہے ۔ خنزیر ، شیر ، چیتا ، بھیڑیا ، بندر ، گینڈا ، گیڈر ، لومڑی ، وغیرہ درندوں کے جھوٹے کا حکم اس پر قیاس کرلیا جائے گا یا ہر ایک کیلئے نام بنام صریح نص پیش کرسکتے ہیں ؟

۶۱۔ مندرجہ بالا جانوروں کے جھوٹے کے حکم کے علاوہ ان جانوروں کے پیشاب ، پاخانے ، قے ، خون ، پسینے وغیرہ کے پاک یا ناپاک ہونے کی نام بنام صریح نصوص موجود ہیں یا یہ کام قیاس سے ہی لیا جائے گا ؟

۶۲۔ حضرات گرامی ! نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کی حدیثوں پر عمل کرنے کا داعی فرقہ اہلحدیث تو خود قیاس پر عمل کرکے مشرک بنا بیٹھا ہے کیونکہ ان کے ہاں قیاس پر عمل کرنا شرک ہے اور ہم جو حنفی ہیں ہمیں یہ قیاس پر عمل کرنے سے مشرک بتلاتے ہیں ۔ بھلا یہ کہاں کا انصاف ہے کہ غیرمقلد اگر قیاس پر عمل کریں تو اہلحدیث کہلائیں ۔ فیصلہ اور انصاف جوش میں نہیں ، ہوش میں کریں ۔

۶۳۔ قرآن پاک میں پردہ کی آیت میں حصر کے ساتھ ان کا ذکر ہے جن سے پردہ نہیں ان کے علاوہ سب سے پردہ ہے مگر ان میں ماموں ، چچا ، تایا کا ذکر نہیں تو کیا ان تینوں سے پردہ فرض ہوگا یا اس وجہ سے کہ جن سے پردہ نہیں وہ محرم ہیں یعنی ان سے ہمیشہ کے لئے نکاح حرام ہے اور یہ وجہ چچا ،ماموں ، تایا میں بھی موجود ہے اس لئے اس حصر کو توڑ دیا جائے گا اور ان تینوں سے بھی پردہ فرض نہ ہوگا؟

۶۴۔ قرآن پاک میں ماں باپ کے سامنے(اف) کہنے سے منع کیا گیا اب کوئی ماں باپ کو مارے ، پیٹے یا ان کے منہ پر تھوکے تو اس آیت کی دلالت سے وہ بھی حرام ہوگا یا نہیں ؟ کیا آپ دلالۃالنص کو مانتے ہیں یا نہیں ؟

۶۵۔ اگر آپ دلالۃالنص ، اشارۃالنص ، اقتضاءالنص کو مانتے ہیں کو ان کی جامع مانع تعریف بیان فرمائیں ؟

۶۶۔ اگر آپ ایسے مسائل میں قیاس کو مانتے ہیں ، تو اپنے آپ کو اہل قیاس کیوں نہیں کہتے ، اہلحدیث کیوں کہتے ہو ؟

۶۷۔ حنفی ، شافعی ، مالکی ، حنبلی بوقت ضرورت قیاس کو مانتے ہیں ان سب کا اصول فقہ موجود ہے ۔ آپ اگر قیاس کو مانتے ہیں تو اپنی جماعت کی مسلمہ کتب اصول فقہ کی فہرست دیں ۔ یہ کب لکھی گئیں اور ان میں سے کون کون سی آپ کے ہاں داخل نصاب ہیں ؟

۶۸۔ مذاہب اربعہ قیاس کو مانتے ہیں تو ان سب کی فقہ کی کتابیں موجود ہیں جو داخل نصاب اور مدار فتوی ہیں ، آپ اگر قیاس کو مانتے ہیں تو اپنی مسلمہ کتب فقہ جو داخل نصاب ہوں اور مدار فتوی ہوں ان کی فہرست بیان فرمائیں ؟

۶۹۔ آپ کے ہاں مجتہد کی شرائط وہی ہیں جو مذاہب اربعہ میں مسلم ہیں یا کچھ کم زیادہ ہیں تو ارشاد فرمائیں ؟

 ۷۰۔ کیا آپ کے ہر شخص میں شرائط اجتہاد کامل طور پر موجود ہیں یا بعض میں ؟

۷۱۔ ائمہ اربعہ کا مجتہد ہونا دلیل شرعی یعنی اجماع امت سے ثابت ہے ، آپ کے ہاں کون کون سے مجتہد ہوئے ہیں جن کو اہل السنۃ کی تمام جماعتوں نے اجتہاد کا جامع تسلیم کیا ہو ، ان کی تاریخ پیدائش وغیرہ بیان فرمائیں ؟

۷۲۔ آپ کے قیاسات قطعی ہوتے ہیں یا ظنی ، آپ کے ہاں قطعی اور ظنی کی تعریف اور ان کا حکم کیا ہے ، باحوالہ بیان فرمائیں ۔

۷۳۔ آپ کے مجتہدین میں اختلاف بھی ہوتا ہے یا نہیں ؟ اگر ہوتا ہے تو دونوں حق پر سمجھے جاتے ہیں یا ایک کو حق دوسرے کو باطل کہا جاتا ہے ؟

۷۴۔ اس اختلاف کی بنیاد ان کے اختلافی اصول ہیں تو وہ کس کتاب میں ہیں یا اختلاف محض اتباع ہواء سے ہوتا ہے؟

۷۵۔ نواب صدیق حسن صاحب کی کتاب الروضۃ الندیہ ، نواب وحید الزماں کی نزل الابرار من فقہ النبی المختار ، کنز الحقائق من فقہ خیر الخلائق ، ہدیۃ المہدی من فقہ المحمدی ، میر نور الحسن کی کتاب عرف الجادی من جنان ہدی الہادی ، حسن علی کی کتاب النہج المقبول من شرائع الرسول ، ابوالحسن کی فقہ محمدیہ کلاں جو سب دور برطانیہ میں لکھی گئیں ، ان میں سے ایک بھی کسی اسلامی حکومت میں نہیں لکھی گئی اور نہ ان کو فقہ نبوی قرار دیا گیا ، ان کتابوں کا ہر ہر مسئلہ نبی معصوم علیہ السلام سے ثابت ہے یا نبی علیہ السلام کے نام سے محض ان پر جھوٹ باندھے گئے ہیں ؟ کیا اہلحدیث ہونے کیلئے نبی پاک صلی الله علیہ وسلم پر جھوٹ بولنا بھی ضروری ہے ؟

۷۶۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہم ان کتابوں کو نہیں مانتے ، اس کا کیا مطلب ہے کہ ان کتابوں کا وجود ہی نہیں ، یا ان کے لکھنے والے اہلحدیث نہیں ؟ یا انہوں نے اہلحدیث ہوکر قرآن و حدیث کی طرف جھوٹے مسئلے منسوب کئے ؟ تو ان جھوٹ بولنے والوں کے رد میں آپ کی جماعت کی طرف سے کون کون سی کتابیں لکھی گئیں ؟ اور ان جھوٹی کتابوں کے مقابلہ میں سچی کتابیں لکھنا ضروری تھا ، وہ کتابیں کون کون سی ہیں جن میں دین کے مکمل مسائل ہوں اور ان کو آپ کی پوری جماعت مانتی ہو۔

۷۷۔ کیا یہ بات سچی نہیں کہ اہلحدیث ، حدیث کا نام لے کر اس قسم کی جھوٹی کتابیں لکھتے ہیں جس طرح اہل قرآن ، قرآن کا نام لے کر دین میں جھوٹ بولتے ہیں ۔ آپ لوگ دین میں جب جھوٹ بولنا ہوتا ہے تو حدیث کا نام لے کر بولتے ہیں ۔

۷۸۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہم صرف حدیث کو مانتے ہیں ، ہم اہلحدیث ہیں تو یہ ایک جھوٹ ہے جیسے اہل قرآن کہتے ہیں کہ ہم صرف قرآن کو مانتے ہیں لیکن ایک بھی شخص نہیں جو اپنی زندگی کے مکمل مسائل قرآن کے مطابق ثابت کرسکے ۔ ایسے ہی ہمیں آج تک ایک اہلحدیث بھی ایسا نہیں ملا جو زندگی کے تمام مسائل تو کیا صرف نماز کے تمام جزئی مسائل حدیث سے دکھاسکتا ہو ۔

 ۷۹۔ اگر آپ اہلحدیث ہیں تو آپ کی حدیث کی کون سی کتاب ہے جس کا پہلاباب مجتہدین کو ابلیس ‏‎ ‎ثابت کرنے کے لئے باندھا گیا ہو اور احادیث سے ثابت بھی کیا ہو ۔ دوسرا باب تقلید مجتہد کو شرک ثابت کرنے کا باندھا ہو اور صریح آیات و احادیث سے ثابت کر دکھایا ہو کہ غیر مجتہدکا اجتہادی مسائل میں مجتہد کی تقلید کرنا شرک ہے ؟

۸۰۔ بعض لوگ ، عوام کو دھوکہ دیتے ہیں کہ ہم چونکہ اہلحدیث ہیں اس لئے حدیث کی ساری کتابیں ہماری ہیں ، یہ محض دعوی ہے دلیل نہیں جیسے منکرین حدیث کہتے ہیں ہم چونکہ اہل قرآن ہیں ، اس لئے قرآن ہمارا ہے تو کیا اہلحدیث ان کا یہ دعوی سن کر قرآن سے دستبردار ہوگئے ہیں ؟؟ مسعودی فرقہ کہتا ہے :ہم جماعت المسلمین ہیں اسلام ہمارا ہے ، ہمارے سوا سب غیرمسلم ہیں تو کیا اہلحدیث ان کا یہ دعوی سن کر اسلام سے دستبردار ہوچکے ہیں ؟؟ شیعہ کہتے ہیں : ہم محبان اہل بیت ہیں ، اہل بیت صرف ہمارے ہیں ، ہمارے علاوہ سب اہل بیت کے منکر ہیں ، تو کیا ان کا یہ دعوی سن کر اہلحدیث اہل بیت سے دستبردار ہوگئے ہیں ؟؟

۸۱۔ جس طرح اہل قرآن کا عمل بالقرآن صرف اتنا سامنے آیا کہ محدثین کو گالیاں دینا اور حدیث کے خلاف پروپیگنڈہ کرنا اور شیعہ سے حب اہل بیت کا یہی ثبوت ملتا ہے کہ صحابہ کرام کو گالیاں دے لیں ۔ اسی طرح موجودہ د"اہلحدیثد" کا عمل بالحدیث اس سے زیادہ نہیں کہ فقہاء کو گالیاں دیں ، فقہ کے خلاف بدگمانیاں پھیلائیں ، بدزبانیاں کریں ۔ اس پر سینکڑوں اشتہارات اور رسالے ہم پیش کرسکتے ہیں بلکہ اس بدزبانی میں یہ لوگ اہل قرآن اور شیعہ سے سبقت لے گئے ہیں ۔

۸۲۔ اگر آپ کے نزدیک مجتہد اور اجتہاد و قیاس کی کوئی شرط نہیں ، ہر وہ شخص جو مدعی اسلام ہو اجتہاد کرسکتا ہے اور اس کے اجتہادات کو تسلیم کرنا لازمی ہے تو مرزا قادیانی ملعون ، مودودی ، اسلم جیراجپوری ، غلام احمد پرویز ، عنایت اللہ مشرقی اور ان کے وہ مسائل جو قرآن و حدیث کے نام پر جو انہوں نے پیش کئے ہیں وہ سب آپ کو مسلم ہیں یا نہیں ؟ اگر مسلم نہیں تو کیوں ، اس لئے آپ قرآن و حدیث کو نہیں مانتے یا ان کے فہم کو غلط کہتے ہیں تو فہم کے صحیح و غلط ہونے کا کیا معیار ہے ؟

۸۳۔ اور اگر دعوی اسلام کی بھی ضرورت نہیں تو پادری فانڈر ، گولڈ سیک ، صفدر علی ، عماالدیں ، رام چندر ، سوامی دیانند ، پنڈت شردھانند نے بھی اپنی کتابوں میں قرآن و حدیث کے نام سے بہت مسائل لکھے ہیں تو وہ سب آپ کو تسلیم ہیں یا نہیں ، عدم تسلیم کی وجہ بتائیں کہ اصل قرآن ، حدیث کا آپ کو انکار ہے یا ان کے فہم کو غلط سمجھتے ہیں ؟

۸۴۔ جب آپ کے نزدیک مجتہدین کا فہم قرآن و حدیث بھی غلط ، مرزا قادیانی ملعون وغیرہم کا فہم قرآن و حدیث بھی غلط ، سوامی دیانند وغیرہ کا فہم قرآن و حدیث بھی غلط تو آپ کے ہر جاہل کا فہم قرآن و حدیث جو ان سب کےہاں غلط ہے اس کی صحت کا کیا معیار ہے ؟

۸۵۔ کیا قرآن و حدیث میں فقہاء ، اہل استنباط ، اہل ذکر اور مجتہدین کے فہم کو ماننے کا حکم ہے؟ اگر ہے تو اس کو تسلیم فرمایئے ، رہا یہ کہ فقیہ کس کو مانا جائے ہر مدعی کو یا صرف اس کو جس کا فقیہ ہونا دلیل شرعی اجماع امت سے ثابت ہو ؟

۸۶۔ آپ کے نزدیک اوامر شرعیہ میں فرض ، واجب ، سنت مؤکدہ ، مستحب اور مباح کی درجہ بندی ہے یا نہیں ؟ اگر ہے تو ان کی جامع مانع تعریف ، ان کے منکر اور تارک کا حکم کیا ہے اور شریعت میں ہر ایک کے ثبوت کا کیا طریقہ ہے ؟

۸۷۔ آپ کے نزدیک منہیات شرعیہ میں حرام ، مکروہ تحریمی ، مکروہ تنزیہی اور گناہوں میں کبیرہ اور صغیرہ کی تقسیم ہے یا نہیں ، اگر ہے تو ہر ایک کی جامع مانع تعریف ، اس کے منکر اور تارک کا حکم اور اس کے ثبوت کا شرعی طریقہ بیان فرمائیں ؟

۸۸۔ کیا کسی حدیث میں ہے کہ قیامت کو پہلے فرائض کا حساب ہوگا پھر نوافل کا ، آپ کے وہ افعال جن کو آپ نہ فرض مانتے ہیں نہ سنت نہ نفل وہ حساب کے کسی کھاتے میں پڑیں گے یا بیکار جائیں گے ؟

۸۹۔ حدیث کی جس قدر کتابیں آج دستیاب ہیں ان کے مؤلفین یا مجتہدین ہیں یا مقلدین جیسا کہ کتب طبقات سے ظاہر ہے ، ایک کتاب بھی کسی غیرمقلد کی تالیف نہیں بلکہ دنیا میں ایک حدیث بھی ایسی نہیں جس کے راویوں کو تاریخی شہادت سے غیرمقلد ثابت کیا جاسکے ۔ غیرمقلد اسے کہتے ہیں جو نہ شرائط اجتہاد کا جامع ہو اور نہ ہی تقلید کرے ، نااہل ہوکر دین میں رائے لگائے۔

۹۰۔ ائمہ مجتہدین کے‎ ‎اختلافات کی بنیاد احادیث اور صحابہ کرام کا اختلاف ہے ۔ اہل قرآن نے اس اختلاف کے بہانے سے ائمہ کرام، صحابہ کرام اور احادیث سب کو چھوڑدیا ، بس ایک مرحلہ باقی ہے کہ اختلاف قرأت کی وجہ سے قرآن کو بھی چھوڑدیں ۔ غیر مقلدین نے ائمہ کرام اور صحابہ کرام کو توچھوڑدیا لیکن احادیث اور قرآن کو نہیں چھوڑا ۔ خود اہلحدیثوں میں یہ اختلاف موجود ہے ، اس لئے اہلحدیث مسلک کو بھی چھوڑ دینا چاہئے بلکہ اہل اسلام کے اختلاف سے اسلام کو بھی سلام کردیں ؟ الغرض اگر ایسا اختلاف مذموم ہے تو جہاں جہاں اختلاف ہے سب کو چھوڑنا چاہئے یا سب کو ماننا چاہئے ؟

غیرمقلد وکیل کا بیان

ایک غیرمقلد کا کہنا ہے کہ میں نےترمذی شریف مترجم مولانا بدیع الزماں اہلحدیث،خریدی کہ نماز ، روزہ کے تمام مسائل حدیث صحیح کے مطابق انجام دوں گا ، مگر اس کے مطالعہ سے مجھے مکمل مسائل تو نہ ملے ۔ البتہ مزید کئی غلط فہمیاں دور ہوگئیں ۔ میں یہ سمجھتا تھا کہ ناجی گروہ کا نام اہلحدیث ہے اور اہل قرآن گمراہ ہیں ، مگر ترمذی ج ۱ ص ۱۹۸ پر حدیث مل گئی کہ اے اہل قرآن وتر پڑھوجبکہ اہلحدیث کا نام مجھے حدیث میں نہیں ملا ۔

میں سمجھتا تھا کہ ہر صحیح حدیث سب مسلمانوں کیلئے واجب العمل ہے مگر ترمذی شریف میں بےشمار مقامات پر یہ پڑھا کہ یہ حدیث صحیح ہے اور اس پر بعض کا عمل ہے اور بعض کا عمل اس کے خلاف ہے ۔

میں یہ سمجھتا تھا کہ حدیث ضعیف واجب الرد ہے ، مگر ترمذی شریف میں بہت سی حدیثیں ایسی پڑھیں کہ امام ترمذی رحمہ الله ان کو ضعیف کہنے کے باوجود لکھتے ہیں کہ فلاں فلاں لوگوں کا عمل اس کے موافق ہے ۔

مثلاًوضو سے پہلے بسم الله کے باب میں فرماتے ہیں کہ امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا اس باب میں کوئی حدیث ایسی نہیں پاتا جس کی اسناد عمدہ ہو اور کہا اسحاق نے اگر چھوڑدیا بسم اللہ کو قصداً تو پھر وضو کرے(ص ۶۰) گویا ضعیف سے فرضیت ثابت ہورہی ہے ۔

باب الاذنین من رأس میں ایک حدیث نقل کرکے فرماتے ہیں: اس حدیث کی اسناد کچھ ایسی مضبوط نہیں اور اسی پر عمل ہے اکثر اہل علم کا اصحاب اور تابعین سے کہ کان سر میں داخل ہیں اور یہی قول ہے سفیان ثوری اور ابن مبارک ، احمد اور اسحاق رحمہم اللہ عنہم کا(ص۶۳)

اور باب رومال سے بدن پوچھنے کا بیان بعد وضو کے،میں ایک حدیث نقل کرکے فرماتے ہیں یہ حدیث غریب ہے اور اسناد اس کی ضعیف ہے اور اجازت دی ہے بعض علماء صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اور جو بعد ان کے تھے رومال رکھنے کی بعد وضو کے
(ص۶۷)

ص۹۴ پر حدیث نقل کی ہے کہ حائضہ قرآن سے کچھ نہ پڑھے اور اس حدیث کو ضعیف بلکہ منکر لکھا ہے ، مگر ساتھ ہی لکھا ہے یہی قول ہےاکثر اہل علم کا صحابہ کرام اور تابعین عظام میں سے اور جو بعد ان کے تھےمثل سفیان ثوری اور ابن مبارک اور امام شافعی اور امام احمد اور اسحاق کا۔

ص۱۱۷ پر ایک حدیث کو ضعیف لکھ کر فرماتے ہیں : اسی پر عمل ہے اکثر اہل علم کا کہ جو اذان دے وہی تکبیر کہے:۔

صفحہ ۱۴۳ پر ایک حدیث کو ضعیف کہہ کر فرماتے ہیں : اور یہی مذہب ہے اکثر اہل علم کا کہ مکروہ کہتے ہیں اقعاء کو ۔

ص۱۶۴ پر ایک حدیث کو ضعیف کہہ کر فرماتے ہیں :: اور یہی مذہب ہے اکثر اہل علم کا ، اس کی مثالیں بہت ہیں۔

امام عبداللہ بن مبارک فرماتے ہیں الاسناد من الدین ولو لا الاسناد لقال من شاء ماشاء (صحیح مسلم) یعنی اسناد دین کا جزء ہے ، اگر اسناد نہ ہو تو جو شخص جو چاہے کہنے لگے ۔ یہ سند کا وجوب عقلی ہے یا شرعی؟ تو اس کی دلیل شرعی کیا ہے؟

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد تحقیق کا حق ہر ہر جاہل کو ہے یا صرف اہل استنباط تحقیق کریں گے اور باقی ان کی تقلید کریں گے ؟

امام ابن سیرین فرماتے ہیں : پہلے لوگ صحابہ کرام وغیرہ سند نہیں پوچھتے تھے، جب فتنہ واقع ہوا تو راویوں کے متعلق پوچھنے لگے تاکہ اہل السنۃ راوی کی روایت قبول کریں اور اہل بدعت کی حدیث قبول نہ کریں( مسلم) اگر سند کی تحقیق کا وجوب شرعی ہے تو پہلے کے لوگ اس واجب کے ترک سے گنہگار تھے یا نہیں اور اگر اس کا وجوب شرعی نہیں تو بعد والوں کا اسے واجب کہنا بدعت ہے یا نہیں؟

کیا حدیث کے صحیح ہونے کیلئے راوی کا اہل السنۃ ہونا کافی ہے یا اور بھی شرائط ہیں؟ وہ کس نے کس زمانہ میں لگائیں؟

کیا یہ صحیح ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے ۱۴۳۵ ایسے راویوں سے حدیث لی جن سے امام مسلم رحمہ اللہ نے حدیث نہیں لی اور ان میں سے ۸۰ راوی سب کے نزدیک متکلم فیہ ہیں اور امام مسلم رحمہ اللہ نے ۱۶۲۰ ایسے راویوں سے حدیث لی ہے جن سے  امام بخاری رحمہ اللہ نے حدیث نہیں لی اور ان میں سے ۱۶۰ راوی سب کے نزدیک متکلم فیہ ہیں (امعان النظر ص ۵۷ ) یہ بعض راویوں کا رد یا قبول کرنا کسی دلیل شرعی سے ہے یا محض اپنی اپنی رائے سے؟

جب خیرالقرون میں فیصلہ ہوگیا تھا کہ اہل بدعت کی حدیث مردود ہے تو امام بخاری و امام مسلم رحمہ اللہ نے اس فیصلے کو مسترد کرکے اہل بدعت کی روایات اپنی کتابوں میں درج کرلیں ، یہ کسی دلیل شرعی سے ہوا یا محض رائے سے ؟

وہ کون سی دلیل شرعی ہے کہ  امام بخاری رحمہ اللہ عوف الاعرابی کی سند سے حدیث لائے جس کے متعلق ابن حجر شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ کان قدریا رافضیا شیطانا یعنی تقدیر کا منکر اور شیطان رافضی تھا ۔(تہذیب ص ۱۶۷ ج ۸ ) مگر امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی سند سے حدیث نہیں لی ۔

عبدالملک بن اعین اخبث رافضی کی سند سے حدیث لی مگر امام جعفر صادق رحمہ اللہ کی سند سے حدیث نہیں لی ۔

حریز بن عثمان ، بہز بن اسد ، عباد بن یعقوب جو حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو برملا گالیاں بکتے تھے ، انکی سند سے حدیث لی اور امام شافعی رحمہ اللہ سے حدیث نہ لی ۔

جریر بن عبدالحمید حضرت امیر معاویہ رضی الله عنہ کو اعلانیہ گالیاں بکتا تھا اس کی روایت لی ہے مگر امام شافعی رحمہ الله کے استاد مسلم بن خالد سے حدیث نہیں لی۔

 جب اسناد دین ہے تو امام بخاری رحمہ الله نے بے سند تعلیقات اور امام ترمذی رحمہ الله نے فی الباب میں بے سند احادیث کیوں نقل فرمائیں؟

کیا امام بخاری رحمہ الله نے ایسے راویوں سے بھی صحیح بخاری میں حدیث لی ہے جن کو خود تاریخ میں ضعیف کہا گیا ہے؟

صحیح بخاری کو اصح الکتب بعد کتاب الله کسی دلیل شرعی سے کہا جاتا ہے یا محض ابن صلاح کی تقلید میں؟

بخاری اور مسلم آپ کے نزدیک پوری کی پوری واجب العمل ہیں یا ان کابعض حصہ ناقابل عمل بھی ہے تو اس کی تعیین فرمائیں۔

اردو زبان میں علماء اور دانشور حضرات کے اصلاحی مضامین تحریرں اور دلچسپ واقعات  Click here to access great collection of urdu articles  سب مسلمانوں کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیںtahrern

 


    Choose :
  • OR
  • To comment
No comments:
Write comments

Old Copy Sites
http://www.raahehaq313.wordpress.com
http://raahehaq313.blog.com