جہاں ہونا چاہیے وہاں ہے نہیں ، ضرور پڑهیں اور شیئر کریں

 

جہاں ہونا چاہیے وہاں ہے نہیں ، ضرور پڑهیں اور شیئر کریں

 

خوش اخلاقی , ۔نرم لہجہ , شیریں زبان , ایک اچھی صفات ہیں لیکن بدقسمتی سے انکا استعمال جہاں ہونا چاہیے وہاں فقدان نظر آتا ہے اور جہاں ان پر کنٹرول کرنا چاہیے وہاں یہ پہلے سے بھی ڈبل مٹھاس کیساتھ وجود میں آجاتی ہیں ۔
مثال کے طور پر اولاد کیطرف سے ان صفات کے پہلے حقدار انکے والدین ہیں ۔ لیکن ہمارے آس پاس ایسے نوجوان نظر آتے ہیں جو والدین کیساتھ تو بدزبانی اور تلخ لہجے سے پیش آتے ہیں لیکن گھر کے باہر دوست احباب میں ان سے زیادہ وفادار، نرم گو اور جی حضوری کرنے والا کوئی دوسرا نہیں ہوتا ۔۔۔۔
گویا جن کا حق تھا جب انہیں ہی محروم رکھا گیا تو پھر چاہے آپ پوری دنیا سے اخلاق سے پیش آجائیں کوئی ویلیو نہیں ۔۔
میاں بیوی کا رشتہ بھی آپس میں پیار محبت، نرم مزاجی والا ہونا چاہیے لیکن افسوس بہت سے شوہر حضرات گھر میں چوبیس گھنٹے انا کی کشتی پر سوار رہتے ہیں اور گھر کی چار دیواری سے باہر ان سے زیادہ باوقار ، ملن سار اور نیک انسان کوئی اور نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔
یہی معاملہ خواتین کیساتھ بھی ہے جو اپنے شوہروں کے سامنے تو خواہ مخواہ بہادری کے جوہر دکھانا پسند کریں ۔۔۔۔ موقع بے موقع جواب دیں ۔۔۔۔
اینٹ کا جواب پتھر سے دینا اپنا حق سمجھیں لیکن جب مقابل کوئی غیر محرم ہو ۔۔ اجنبی ہو تو نرم لہجہ ۔۔ دھیمہ انداز اور بناوٹی مسکراہٹ سےخود کو سلیقہ مند ثابت کرنا ان پر ختم ہوتا ہے ۔۔۔۔
مجموعی طور پر المیہ پورے معاشرے کا ہے یہ تو چند ایک مثالیں ہیں ۔
ایک صاحب اپنی بیوی کی خوبیاں بیان کیا کرتے تھے ۔۔ اسکے اخلاق اور سمجھداری کے قائل تھے ۔ ایک دن ان کے کسی دوست کو ان صاحب سے کچھ کام آن پڑا تو وہ چل کر ان کے گھر پہنچے اور دستک دی۔۔۔۔
تلخی کیساتھ اندر سے جواب آیا
" کیا ہے ؟؟؟ کون ہے ؟؟ "
وہ صاحب اس شدید رد عمل کیلئے بالکل تیار نہیں تھے ۔ گھبرا سے گئے اور ڈرتے ڈرتے پوچھا کہ فلاں شخص گھر پر ہے ؟ مجھے ان سے کام تھا ۔۔،
پھر سے خاتون کی غصیلی آواز آئی
"نہیں ہیں گھر ۔ دوبارہ مت پوچھنے آنا ۔۔۔
ان صاحب نے عافیت سمجھتے ہوئے چپ چاپ وہاں سے نکلنے کا ارادہ کیا اور شام کو جب اس دوست سے ملاقات ہوئی تو شکوہ کرنے لگے ۔
" یار آپ تو کہتے تھے آپکی گھر والی بڑی اخلاق والی ہیں لیکن آج جب میں آپکا پوچھنے گیا تو مجھے ڈانٹ دیا ۔۔
تو وہ شخص کہنے لگا
" ٹھیک ہی تو کہا تھا لیکن میری گھر والی کا اخلاق ، نرم لہجہ صرف اور صرف میرے ساتھ ہے ۔ کسی غیر کیلئے نہیں "
اندازہ کیجیے کس قدر گہری بات ہے کہ میٹھی زبان اور نرم لہجے کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ شوہر کی عدم موجودگی میں ہر ایرے غیرے کو فری ہونے کا موقع فراہم کیا جائے ۔۔۔۔۔
بس اس ایک نقطے کو اگر سمجھ لیا جائے تو گویا مقصد تحریر سمجھ لیا گیا۔۔۔۔۔

!!

 

    Choose :
  • OR
  • To comment
2 comments:
Write comments

Old Copy Sites
http://www.raahehaq313.wordpress.com
http://raahehaq313.blog.com