پچھلے سال کا ایک بہترین دن اور ایک خوبصورت یاد

 

mulihd suchi khaniyan urdu khani mulihdo ki pitai , sawal jawab
پچھلے سال کا ایک بہترین دن اور ایک خوبصورت یاد، یہاں تو بس نام ہی ہے کام تو وہاں ہوا کرتے تھے جو یہاں نہیں ہو سکتے۔۔
ایک نئے نویلے ملحد کے باپ کا انتقال ہوگیا، اس کا باقی پورا گھر مسلم تھا بس اس کے دماغ میں اچانک خناس بھر گیا تھا، پورا گھر اور خاندان اس سے پریشان تھا لیکن یہ کسی کی مانتا نہیں تھا بس ادھورے "سائینس" کی دیوانگی سر چڑھ کر بولنے لگی تھی میں تعزیت کے لئے گیا، ڈیرے میں مجمع لگا ہوا تھا، باقی تمام بھائیوں سے اظہار افسوس کیا، اور اس بات کی اجازت طلب کی، پھراسی ملحد کی طرف بڑھ گیا جو گم سم بیٹھا تھا، میں نے دونوں بانہیں کھول کر با آواز بلند کہا: مبارک ہو یار بہت بہت مبارک ہو اور اسے گرم جوشی سے گلے لگا لیا، مجمع حیرانگی اور رشتہ دار غصہ سے مجھے دیکھنے لگے لیکن کسی کو کچھ کہنے کا موقع دئیے بغیر میں نے کہا بھائیوں پریشانی کی کوئی بات نہیں ایک طرف آپ ایک معزز انسان کی تدفین کی تیاری کر رہے ہیں اور دوسری طرف اس کی اولاد کی نظر میں خدا کا کوئی وجود نہیں بس ایک کیڑے سے پیدا ہونے والی چیز کچھ عرصہ زندہ رہنے کے بعد مر گئی ہے! ملحد طیش میں آکر کہنے لگا! مذاق کی کوئی حد ہوتی ہے! میرا باپ تھا وہ! میں نے کہا تو کیا ہوا؟ تب ہی تو مبارک باد دے رہا ہوں، پہلے ایک کیڑا تھا اب قبر میں ہزاروں لاکھوں کیڑے بن جائیں گے، اس لئے تمہیں ہزاروں لاکھوں باپ مبارک ہو! وہ مجھے مارنے کے لئے آگے بڑھا میں نے عین اسی وقت ایک زناٹے دار تھپڑ اس کے چہرے پر رسید کیا وہ ہکا بکا رہ گیا، میں نے کہا کہ یار یہ خود بخود اٹھ گیا میں نے نہیں مارا، تم ہی تو کہتے ہو سب کچھ خودبخود ہوتا ہے، یہ ہاتھ دوبارہ اٹھنے کی کوشش کر رہا ہے میں کچھ نہیں کر سکتا، پھر اس نے قریب آنے کی ہمت نہیں کی اور ایک چارپائی پر بیٹھ کر رونے لگ گیا، اسے خوب رونے دیا اور سب سے کہا کہ آپ اسے اکیلا چھوڑ دیں، کافی دیر بعد میں اس کے پاس گیا اور کہا رات کو بھابی سے ملاقات کے لئے آ جاوں؟؟ وہ مجھے حیرت سے دیکھنے لگا ، میں نے کہا یار ذائقہ بدلنے کا دل کر رہا ہے کیا مضائقہ ہے اس میں ؟ جب خدا نہیں تو گناہ کیسا ؟ آدھا گھنٹا درکار ہے تعاون کا ؟ ان کی مرضی پوچھ لینا! اس نے اپنی "انا" کو روندتے ہوئے کہا کہ بھائی میں غلط تھا، مجھے مزید تنگ نہ کرو، میں مانتا ہوں واقع اللہ ہے ، بس پھر کلمہ پڑھتے ہوئے کہا کہ اللہ مجھے معاف کرے، میں نے گلے سے لگایا اور کان میں کہا والد کے لئے کثرت سے دعا کرو، بدتمیزی کے لئے معذرت لیکن مجھے اس سے بہتر موقع پھر نہیں ملتا، اس نے شکریہ ادا کیا اور اذکار میں مصروف ہوگیا۔۔ جنازے کو کندھا، وضو، نماز جنازہ، تدفین میں آنسوؤں کے ساتھ دعائیں سب ہی کچھ کلمہ پر ایمان لانے کا نتیجہ تھا۔۔
میرے پاس اس سے بہتر موقع نہ تھا چوٹ مار کر روح تک کو ہلا دینے کا، نتیجہ کچھ بھی ہو سکتا تھا، سب مل کر میری درگت بھی بنا سکتے تھے، لیکن رسک لیا اللہ پر بھروسہ کرکے ، ویسے بھی سب پہلے ہی اس کے خلاف تھے، جو اب بہت خوش ہیں۔۔
یاد رہے یہ میرا انفرادی عمل ہے، جو کہ غلط ہے، اسے اسلام سے نہ جوڑا جائے۔۔
اور ہر کوئی یہ کرنے لگ گیا تو نتائج کا ذمہ دار میں نہیں۔۔
Copid

    Choose :
  • OR
  • To comment
No comments:
Write comments

Old Copy Sites
http://www.raahehaq313.wordpress.com
http://raahehaq313.blog.com