چاند رات

 

eid ki Rat chand Rat urdu hadees ramazan hadees چاند رات Eid ki Rat ki Fazilat


عید الفطر کی رات کا حدیث میں "لیلتہ الجائزہ" یعنی انعام کی رات فرمایا گیا ہے۔
پیاری بہنوں! اس دفعہ چاند رات پر مندرجہ ذیل تجاویز پر عمل کر کے آپ شیطان کو شکست دے سکتی ہیں۔
ٌ*.. چاند نظر آتے ہی ہر طرف موسیقی کا ہنگامہ برپا ہوجاتا ہے ۔ خصوصاََ ریڈیو اور ٹی وی پر جاند رات کے پروگرامز اور گانے شروع ہوجاتے ہیں۔ ہوشیار رہیئے یہ شیطان کا بھیجا ہوا وہ جال ہے جس میں ہر شخص با آسانی پھنس کر اپنا اجر گنوا دیتا ہے۔ ان فتنوں سے جس طرح رمضان میں احتیاط کی ، رمضان کے بعد بھی اجتناب کریں۔
*..بعض علاقوں میں‌چاند رات کی تقریب منائی جاتی ہے۔ بڑ ے بڑے ہوٹلوں میں‌چاند رات کے فیسٹیول منائے جاتے ہیں ۔ جہاں ساری رات لڑکے اور لڑکیاں ہلا گُلا کرتے ہیں۔ اللہ ہماری نوجوان نسل پر رحم فرمائے تمام ماؤن کا فرض ہے کہ اپنے بچوں کو سمجھائں کہ یہ نہایت عظیم رات ہے اس میں اللہ کی ناراضی کو دعوت دینے والے کاموں سے پرہیز کریں
بہت سے گھروں میں چاند رات کو باہر جاکر ہی منایا جاتا ہے، چناچہ بہت سی خواتین اعتکاف والی بہنوں کو مبارک باد دینے خریداری کرنے یا چاند رات کی رونق دیکھنے نکل جاتی ہیں ۔ یہ انتہائی بدنصیبی کی بات ہے کہ اللہ تو آپکو مزردوری دینے کا اعلان کر رہا ہے مگر آپ ہی مزدوری لینے کے لیئے تیار نہیں۔ اس مرتبہ تہیہ کر لیں میں ہرگز ہرگز نہیں نکلوں گی ۔ اس طرح آپ اپنا کچھ ٹائم بچا کر اللہ کو دے دیں‌ خوب عبادت کریں
*.. ٹیلی فون پر مبارک باد دینے میں گھنٹوں وقت ضائع نہ کریں۔ بلکہ مختصر بات کریں۔
*.. بیشتر لڑکیاں مہندی لگانے میں آدھی رات گنوا دیتی ہیں۔ مہندی ضرور لگایئے مگر ضروری نہیں کہ بے حد مبہین اور باریک ڈیزائن بنانے یا بیوٹی پارلر سے قیمتی وقت ضائع کیا جائے۔ ہتھیلی پر گول ٹکیا ، انگلیاں کی پوروں‌پر سادی مہندی سب سے کم وقت لیتی ہے اور عید پر آپکی شمع کی چرح لو دیتی انگلیاں خوبصورت لگیں گی۔
========================
چاند رات جسے ہم لہو و لعب ، کھیل کود اور عید کی شاپنگ اور خریداری وغیرہ جیسے کاموں میں گزار دیتے ہیں اپنے اندر بے پناہ فضائل و انعامات اور بے شمار فوائد و برکات سموئے ہوئے ہے ۔ اس رات میں ایمان اور ثواب کی نیت سے اللہ تعالیٰ کے سامنے عبادت کے لئے کھڑا ہونا ، کلام الٰہی کی تلاوت کرنا ، ذکر وتسبیحات اور کثرت سے استغفار کرنا اور رات کی تاریکی میں اپنے رحیم و کریم مالک سے راز و نیاز کرنا اس رات کے فضائل ا ور آداب میں سے ہے ۔ اور فقہاء نے دونوں عیدوں کی رات کو جاگ کر اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے کو مستحب لکھا ہے ۔
چھوٹی بڑی دونوں عیدوں کی راتوں میں شب بیداری اور عبادت کرنے کی فضیلت اور ثواب متعدد احادیث میں وارد ہوا ہے ۔
حضورِ اکرمؐ نے ارشاد فرمایا کہ : ’’حق تعالیٰ شانہ رمضان شریف میں روزانہ افطار کے وقت ایسے دس لاکھ آدمیوں کو جہنم سے خلاصی مرحمت فرماتے ہیں جو جہنم کے مستحق ہوچکے ہوتے ہیں ، اور جب رمضان کا آخری دِن ہوتا ہے تو یکم رمضان سے آخری رمضان تک جس قدر لوگ جہنم سے آزاد کئے گئے ہوتے ہیں اُن کے برابر اُس ایک دِن میں آزاد فرماتے ہیں ۔
جب عید الفطر کی رات ہوتی ہے تو اس رات کا نام آسمانوں پر ’’لیلۃ الجائزہ‘‘ (یعنی انعام کی رات) رکھا جاتا ہے اور جب عید کی صبح ہوتی ہے تو حق تعالیٰ شانہ فرشتوں کو تمام شہروں میں بھیجتے ہیں ، وہ زمین پر اُتر کر تمام گلیوں اور راستوں کے سروں پر کھڑے ہوجاتے ہیں اور ایسی آواز سے (کہ جس کو جنات اور انسانوں کے علاوہ ہر مخلوق سنتی ہے) پکارتے ہیں کہ : ’’اے حضرت محمدؐ کی اُمت! اُس کریم رب کی (درگاہ) کی طرف چلو جو بہت زیادہ عطاء فرمانے والا ہے اور بڑے سے بڑے قصور کو معاف فرمانے والا ہے ، پھر جب لوگ عید گاہ کی طرف نکلتے ہیں تو حق تعالیٰ شانہ فرشتوں سے دریافت فرماتے ہیں کہ : ’’کیا بدلہ ہے اُس مزدور کا جو اپنا کام پورا کرچکا ہو ۔‘‘ وہ عرض کرتے ہیں : ’’اے ہمارے معبود اور ہمارے مالک! اُس کا بدلہ یہی ہے کہ اُس کی مزدوری اُس کو پوری پوری دے دی جائے ۔‘‘ تو حق تعالیٰ شانہ ارشاد فرماتے ہیں کہ : ’’اے میرے فرشتو! میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اُن کو رمضان کے روزوں اور تراویح کے بدلہ میں اپنی رضاء اور مغفرت عطاء کردی ۔‘‘ اور بندوں سے خطاب فرماکر ارشاد ہوتا ہے : ’’اے میرے بندو!مجھ سے مانگو! میری عزت کی قسم ، میرے جلال کی قسم! آج کے دِن اپنے اِس اِجتماع میں مجھ سے اپنی آخرت کے بارے میں جو سوال کروگے میں پورا کروں گا اور دُنیا کے بارے میں جو سوال کروگے اُس میں تمہاری مصلحت دیکھوں گا ۔ میری عزت کی قسم !کہ جب تک تم میرا خیال رکھوگے میں تمہاری لغزشوں پر ستاری کرتا رہوں گا (اور اُن کو چھپاتا رہوں گا) میری عزت کی قسم اور میرے جلال کی قسم! میں تمہیں مجرموں (اور کافروں) کے سامنے ذلیل اور رُسوا نہیں کروں گا ۔ بس! اب بخشے بخشائے اپنے گھروں کو لوٹ جاؤ ! تم نے مجھے راضی کردیا اور میں تم سے راضی ہوگیا ۔‘‘پس فرشتے اِس اجر و ثواب کو دیکھ کر جو اِس اُمت کو افطار (یعنی عید الفطر )کے دِن ملتا ہے خوشیاں مناتے ہیں اورکھِل جاتے ہیں۔‘‘(الترغیب و الترہیب)
حضرت ابو اُمامہ الباہلیؓ سے مروی ہے کہ حضورِ اقدس ؐ نے ارشادفرمایا کہ : ’’جو شخص دونوں عیدوں (یعنی عید الفطر اور عید الاضحی ) کی راتوں میں ثواب کی نیت سے عبادت کے لئے کھڑا ہوا تو اُس کا دِل اُس دِن نہیں مرے گا جس دِن اور لوگوں کے دِل مردہ ہوں گے ۔‘‘
شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلویؒ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ : ’’(دِل کے مردہ ہونے کے دو مطلب ہوسکتے ہیں: ایک یہ کہ )فتنہ و فساد کے وقت جب لوگوں کے قلوب پر مردنی چھاتی ہے ، اِ س کا دِل زندہ رہے گا ۔( اور دوسرا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ) ممکن ہے کہ صور پھونکے جانے کا دن (اِس سے) مراد ہوکہ اِس کی رُوح بے ہوش نہ ہوگی۔ ‘‘ (فضائل رمضان)
حضرت معاذ بن جبلؓ نے نبی اکرم ؐ کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ : ’’جو شخص پانچ راتوں میں ( عبادت کے لئے ) جاگے اُس کے واسطے جنت واجب ہوجاتی ہے (اور وہ پانچوں راتیں یہ ہیں) :
1۔’’ لیلۃ الترویہ‘‘(یعنی آٹھ ذی الحجہ کی رات)
2۔’’لیلۃ العرفہ‘‘ (یعنی 9/ ذی الحجہ کی رات)
3۔’’لیلۃ النّحر ‘‘ (یعنی 10/ ذی الحجہ کی رات)
4۔’’لیلۃ الجائزہ‘‘ (یعنی عید الفطر کی رات ) جسے ہم لوگ ’’چاند رات‘‘ کہتے ہیں۔
5۔’’لیلۃ البرأت‘‘ (یعنی 15/ شعبانُ المعظم کی رات)جسے ہم لوگ ’’شب برأت‘‘کہتے ہیں۔(الترغیب والترہیب و فضائل رمضان)
شیخ عبد الحق محدث دہلویؒ نے امام شافعیؒ سے نقل کیا ہے کہ : ’’پانچ راتیں ایسی ہیں کہ اُن میں مانگے جانے والی دُعاء کبھی ردّ نہیں ہوتی (یعنی ضرور قبول ہوتی ہے اور وہ پانچوں راتیں یہ ہیں:)
1۔ ’’شب جمعہ‘‘ (یعنی جمعہ کی رات)
2۔ ’’غرۂ رجب ‘‘ (یعنی ماہِ رجب المرجب کی پہلی رات)
3۔ماہِ شعبانُ المعظم کی پندرھویں رات ۔
4 ۔عید الفطر کی رات (چاند رات)
5۔عید الاضحی کی رات۔ (ماثبت بالسنہ فی احکام السنہ)
عید الفطر (یعنی چاند) رات کو حدیث شریف میں ’’لیلۃ الجائزہ‘‘ (یعنی انعام والی رات) کہا گیا ہے ، گویا اِس رات میں حق تعالیٰ شانہ کی طرف سے اپنے بندوں کو انعام دیا جاتا ہے ، اس لئے بندوں کو بھی چاہیے کہ وہ اِس رات کی حد درجہ قدر کریں اور اِسے غنیمت سمجھیں کہ یہ رات بھی دیگر راتوں کی طرح خصوصیت سے عبادت میں مشغول رہنے کی ہے۔
یاد رہے کہ ان پانچوں راتوں میں ’’شب بیداری‘‘ کے لئے کوئی خاص طریقہ اور کوئی خاص عبادت مقرر نہیں ہے ، بلکہ اپنے طبعی نشاط اور اپنے فطرتی ذوق کے مطابق جس طرح بھی آسانی سے ہوسکے عبادت کرلینی چاہیے ، البتہ عشاء اور فجر کی نماز مرد حضرات کو ضرور مسجد میں جاکر باجماعت ادا کرنی چاہیے اور خواتین کو اپنے گھر میں مناسب وقت میں پڑھنی چاہیے ۔
RaahehaQ313 Eid ChandRaat Chand Eid ki Rat Eid ki Rat ki Fazilat urdu Hadees Chand Raat ki Hadees Ramzan urdu

Facebook.com/RaahehaQ313
Facebook.com/RaahehaQ313Videos
https://www.raahehaq313videos.blogspot.com

    Choose :
  • OR
  • To comment
No comments:
Write comments

Old Copy Sites
http://www.raahehaq313.wordpress.com
http://raahehaq313.blog.com